Fantastic urdu ghazal by Shabbir Nazish

admin

Fantastic urdu ghazal by Shabbir Nazish :

 Fantastic urdu ghazal by Shabbir Nazish :


GHAZAL No 1 :


اسی پہ آنکھ ٹھہرتی ہے پیارا لگتا ہے

ہمیں جو دیکھ لے ہنس کے، ہمارا لگتا ہے


اسی کی بات سنے اور اسی کی بات کرے

ہمارے دل پہ اسی کا اِجارہ لگتا ہے


پھٹا لباس نہ دیکھ اس کی بات غور سے سن

مجھے وہ شخص محبت میں ہارا لگتا ہے


ادب میں عہدے نہیں کام بولتا ہے میاں!

وہ ایک شخص اکیلے ادارہ لگتا ہے


یہ شعر گوئی ہے یہ پارٹ ٹائم جاب نہیں

اور اس میں آدمی سارے کا سارا لگتا ہے


مَیں گہری نیند سے بیدار ہو گیا نازشؔ

کسی نے خواب میں مجھ کو پکارا، لگتا ہے


                                 شبیر نازش


GHAZAL NO 2 :


نہیں ہو سکتا مرے یار! نہیں ہو سکتا

عشق عاشق کا طرفدار نہیں ہو سکتا


تو مرا دوست ہے اور دوست بھی اچھا والا

تو مری راہ کی دیوار نہیں ہو سکتا


ہم بڑی عمر میں اے عشق! تری نذر ہوئے

کھل کے اِس عمر میں اِظہار نہیں ہو سکتا


جسم تو جسم، مری روح بھی ہے ایک ہی اِسم

اور اِس اِسم سے اِنکار نہیں ہو سکتا


جھوٹ کہتا ہے کوئی ایسا اگر کہتا ہے

وہ کسی حسن کا بیمار نہیں ہو سکتا


ایسے سردار کی سرداری نہیں مانتے ہم

جس کا سر اونچا سرِ دار نہیں ہو سکتا


عشق میں جو بھی روا رکھّے دیانت نازشؔ!

ہجر اس شخص کو آزار نہیں ہو سکتا


                            شبّیر نازش